09-Aug-2022 شگفتہ غزل
شگفتہ
سحر شام زخمی ہیں دن رات مجروح
مری زندگی کی ہر اک بات مجروح
رپٹ کوئی دلی پولس میں لکھا دے
مجھے کر رہے ہیں یہ حالات مجروح
گدھوں کو اگر آپ گھوڑا لکھوگے
کسی کے بھی ہونگے نہ جذبات مجروح
حکومت خفا ہو نہ جائے کسی دن
حکومت کو کردیں نہ نغمات مجروح
کہا میں نکل آیا پتلی گلی سے
مرے خواب میں آئے کل رات مجروح
نکیلی غزلیات اس میں چھپی ہیں
ہوئے ہیں کتابوں کے صفحات مجروح
Ilyana
14-Aug-2022 08:28 PM
نائس
Reply
Sant kumar sarthi
14-Aug-2022 04:14 PM
👌👏
Reply